کعبۂ دل میں مورتی ر٭ّکھی
اک محبت ڈھکی چھپی ر٭ّکھی
خرمنِ جاں جلانے والے نے
راکھ میں آگ سی دبی ر٭ّکھی
اُس کو دیکھا تو اپنی آنکھوں میں
اس کے چہرے کی چاندنی ر٭ّکھی
اُس کو چاہا تو اپنے سینے میں
موم ّبتی کوئی جلی ر٭ّکھی
اُس کو پوجا تو اپنی روح کے بیچ
ابنِ آدم کی سادگی ر٭ّکھی
اُس کو چوما تو اپنے ہونٹوں پر
آگ کی پھول پنکھڑی ر٭ّکھی