تماشا دیکھنے لائق نہیں تھا
تماشے میں کہیں تم ، میں کہیں تھا
تمھارے بعد دنیا مر چکی تھی
تمھارے بعد جو کچھ تھا— نہیں تھا
جہاں تم تھے ، تمھاری چاندنی تھی
مرے جینے کا ساماں سب وہیں تھا
تمھارے ماسوا ، ّحدِ نظر تک
زمیں تھی ، چرخ تھا ، عرشِ بریں تھا
بس اک تم فاصلوں سے ماورا تھے
کوئی تھا دُور ، یاں کوئی قریں تھا
فلک زادوں سے میری کیسے بنتی
فلک زادوں میں فرزندِ زمیں تھا
سفر تم نے کیے بیکار جاویدؔ
کہاں جاتے تھے تم اور وہ کہیں تھا