یاد کرنا بھی نہیں اچھا ہے لیکن کیا کریں
ہر طرح سے جی کو سمجھایا ہے لیکن کیا کریں
وہ جو بدلا ہے ، بدلتے وقت کے زیرِ اثر
ہم نے خود کو بھی بہت بدلا ہے لیکن کیا کریں
آدمی کی ہو نہیں سکتی یہ دنیا اور نہ ہے
آدمی دنیا کا ہو جاتا ہے لیکن کیا کریں
جس کی خاطر ، ہم نے دنیا سے لڑائی مول لی
وہ بھی سچ پوچھو تو دنیا کا ہے لیکن کیا کریں
بھیج کر دنیا میں مالک نے یہ دنیا کیوں نہ دی
ہم نے بھی یہ بارہا سوچا ہے لیکن کیا کریں