کون واں٭ سارے کا سارا جائے گا
روح کا اک استعارا جائے گا
جسم کو دے دیں گے مٹی لوگ باگ
چھوڑ کر پیارے سے پیارا جائے گا
میں نہ ہوں گا تو کہاں ؟ آخر کہاں
ذہن کا میرے پٹارا جائے گا
دل کے اندر شہر اک آباد ہے
کس جگہ یہ دل بچارا جائے گا
رابطہ میرا رہا کاغذ کے ساتھ
مجھ کو کاغذ پر اتارا جائے گا
میرے کاغذ پر اُتر آنے کے بعد
کیا مرے کاغذ کو مارا جائے گا
جانے کن وقتوں تلک جاویدؔ جی
تم کو لے کر وقت — دھارا جائے گا
٭۔ واں سے مراد عالمِ برزخ ہے۔