یہاں کوئی چہرہ، کسی دوسرے کو
نہیں دیکھتا ہے۔
یہاں، اصل چہروں سے بیزار لوگوں نے
چہرے اتارے ہوئے ہیں، کہ بے چہرگی میں
سہولت بڑی ہے—!
کسی فرد کا کوئی چہرہ نہیں ہے
کسی چیز کی، کوئی صورت نہیں ہے—!
یہ مانا کہ چہرے
زبانوں کے مالک ہیں
اور بولتے ہیں
زبانوں میں اپنی—
مگر یہ بھی سچ ہے کہ سچ سے گریزاں
زمانے کا کلچر
ہے بے چہرگی کا
کہ بے چہرگی میں سہولت بڑی ہے—!
اگر اصل چہرے
زباں کھولتے تو
جو محسوس کرتے، وہ سب بول دیتے
وہ
’’سچ‘‘ بول دیتے—!!