لفظ لکھتے رہو
انگلیاں اور قلم اپنے خونِ جگر میں
ڈبوتے رہو
لفظ لکھتے رہو—!
اپنے چھوٹے چھوٹے درد و غم
اور چھوٹی بڑی، جھوٹی، سچی خوشی
بھولی بھٹکی خوشی
دوسروں کے غموں اور خوشیوں سے
آمیز کرتے ہوئے
ساتھ جیتے ہوئے، ساتھ مرتے ہوئے
لفظ لکھتے رہو—!
عصرِ حاضر کے فرعون و قارون
روپ، بہروپ کو
مکر کی چھائوں کو، جبر کی دھوپ کو
دیکھتے بھالتے اور تاریخ کے آئنے میں عیاں
آنسوئوں سے رچا، خوں میں ڈوبا ہوا
جدلیاتِ زمان و مکاں کا بنا
عکسِ نو دیکھتے
لفظ لکھتے رہو—!
اپنے لفظوں میں، فقروں میں، مصرعوں میں
شعر میں—
حرف اور صوت کی سب خفی و جلی، ظاہری، باطنی
خارجی، داخلی
صورتوں میں— سموتے رہو
لفظ
لکھتے رہو—!!