جاگنا
ہوش میں آنا،
بھلا اور بُرا—
یہ جاننا، وہ جاننا
ممکن نہ تھا
رہ گیا، سوتا ہوا—!
پہلے ماں کی کوکھ میں
بے خبر دنیا سے
مافیہا سے—
اور پیدائش کے بعد
ماں کی گود میں
اِس کی ، اُس کی گود میں
سوتا رہا—!
اور بڑا ہو کر گرا
دنیاے دُوں کی گود میں
خوابِ غفلت میں مگن
سوتا رہا—!
صور جب پھونکا گیا
حشر کے میدان میں مجمع لگا—
اب جو میں جاگا تو کیا، سویا تو کیا—!!