اس سے قبل کے کہ ہم آگے بڑھیں اور معاشرے پر انٹرنیٹ کے اثرات کا جائزہ لیں، یہ بہتر ہوگا کہ ایک عام فہم مثال سے اس بات کو واضح کر دیا جائے کہ انٹرنیٹ کیا ہے اور کس طرح کام کرتا ہے۔
انٹرنیٹ اپنی نوعیت کے اعتبار سے ایک بہت بڑے بازار کی طرح ہے جس میں لاکھوں بلکہ کروڑوں دکانیں ہیں۔ ان دکانوں میں ہر وہ شے دستیاب ہے جو اس دنیا میں کہیں بھی پائی جا سکتی ہے۔ قطع نظر اس کے کہ وہ چیز اچھی ہے یا بری، خیر ہے یا شر، مفید ہے یا مضر۔ اس بازار کے اردگرد ایک دیوار کھنچی ہوئی ہے جس نے اسے باقی دنیا سے کاٹ دیا ہے۔ بازار کے اندر جانے کے لیے مخصوص دروازے ہیں جن سے گزرے بغیر کوئی شخص اس بازار میں داخل نہیں ہو سکتا۔ بازار میں داخلے، گھومنے پھرنے اور مختلف دکانوں پر جانے کے لیے ایک مخصوص سواری استعمال کرنا ضروری ہے۔
اس مثال میں بازار سے مراد انٹرنیٹ ہے۔ دکانوں سے مراد ویب سائٹس ہیں جن میں سامان کی جگہ لوگوں کے فائدے اور دلچسپی کی چیزیں ڈیٹا، تحریر، آواز اور تصویر وغیرہ کی شکل میں موجود ہیں۔ گیٹ سے مراد Internet Service Provider ہیں، جنہیں مختصراً ISPs کہا جاتا ہے۔ ان سے کنکشن لیے بغیر کوئی شخص براہِ راست انٹرنیٹ استعمال نہیں کر سکتا۔ سواری سے مراد کمپیوٹر ہارڈوئیر اور سافٹ وئیر ہے۔ اس بازار کے گرد کھنچی ہوئی دیوار یہ بتاتی ہے کہ انٹرنیٹ مادی دنیا کی طرح مرئی نہیں۔ یعنی وہ دنیا جسے چھو کر محسوس نہیں کیا جا سکتا۔ اسی لیے انٹرنیٹ کو Cyberspace اورVirtual World کہا جاتا ہے۔ یعنی ایک غیر مرئی دنیا جو کرنٹ کے بہاؤ سے وجود میں آتی ہے۔ جس طرح کمپیوٹر میں بجلی سے زندگی پیدا ہوتی ہے اور بجلی منقطع ہوتے ہی سب کچھ ختم ہوجاتا ہے بالکل اسی طرح انٹرنیٹ کی دنیا کا معاملہ ہوتا ہے۔