دورِ حاضر میں نظریات کی جنگ جاری ہے اور پروپیگنڈا کا دور دورہ ہے۔ مغرب اپنی تہذیبی قوت کے ساتھ ہم پر حملہ آور ہے اور ایک دنیا اس کی قوت کے آگے زیر ہے۔ تاہم اسلام کو اللہ تعالیٰ نے ابدی طور پر نظریاتی غلبہ عطا کر دیا ہے۔ البتہ اس غلبہ کے لیے ضروری ہے کہ اسلام کو اس کے متوقع مومنین تک پہنچایا جائے۔ عام حالات میں اس کے لیے غیر معمولی وسائل چاہییں۔ تاہم انٹر نیٹ نے اس کام کو اب بے حد آسان کر دیا ہے جس کے ذریعے صرف ایک آدمی بہت کم وسائل استعمال کر کے ایک بہت بڑے حلقے تک اپنی بات پہنچا سکتا ہے۔ ہم میں سے کسی شخص کے لیے یہ بظاہر ممکن نہیں کہ وہ سی این این یا بی بی سی جیسا ادارہ کھولے اور لاکھوں لوگوں تک اپنی بات پہنچائے۔ لیکن ایک انٹرنیٹ سائٹ کے ذریعے یہ کام کرنا بہت آسان ہے اور ایک بے سر و سامان شخص بھی ترقی یافتہ قوموں کا مقابلہ کر سکتا ہے۔
اسی طرح چیٹنگ کے ذریعے اسلام کے فروغ کا کام غیر معمولی طور پر کیا جاسکتا ہے۔ گیارہ ستمبر کے واقعہ کے بعد اسلام کے خلاف جو ایک محاذ مغربی دنیا نے قائم کیا ہے، اس میں بہت سے مسلمانوں نے غیر مسلموں پر اسلام کا صحیح نقطۂ نظر چیٹنگ کے ذریعے ہی واضح کیا ہے اور ان غلط فہمیوں کی تردید کی ہے جو مغربی میڈیا پھیلا رہا ہے۔