عباد کی طبعیت خراب تھی اس لئے وہ یونی نہیں گیا تھا مہرماہ زوہیب صاحب کے ساتھ یونی گئی تھی وہ اپنی کلاس میں جارہی تھی اسے محسوس ہوا سب اسے ہی دیکھ رہے ہیں لیکن اپنا وہم سمجھ کر سر جھٹکا اور کلاس میں داخل ہوئی کلاس میں داخل ہوتے ہی اسے محسوس ہوا تھا آسمان اس کے سر پر آ گرا ہو
مہرماہ کو اپنی دھڑکنیں تھمتی ہوئی محسوس ہوئی تھی دماغ بلکل ماؤف ہوچکا تھا ابھی پروفیسر کلاس میں نہیں آئے تھے سب سٹوڈنٹ اسے مشکوک نگاہوں سے دیکھ رہے تھے پوری کلاس میں پوسٹر لگے ہوئے تھے جس میں وہ اور شاہ زین تھے مہرماہ کا دل چاہ رہا تھا وہ اس منظر سے سب کی نظروں سے اوجھل ہوجائے آنکھوں میں حیرت لئے وہ اس پوسٹر کو دیکھ رہی تھی وہ تصویر جب وہ پہاڑ سے گرنے لگی تھی تب کی تھی
وہ اور شاہ زین پوری یونی کی زینت بنے ہوئے تھے
دل میں خواہش کی تھی کاش زمین پھٹ جائے اور وہ اس میں دفن ہو جائے
مہرماہ کی آنکھوں سے آنسو تسلسل کے ساتھ بہہ رہے تھے
اس نے اپنی ہاتھ کی پشت سے آنسو صاف کئے اور تیزی سے قدم اٹھاتی باہر نکلی
"بابا آپ کہاں ہیں پلیز مجھے واپس لینے آجائیں"مہرماہ نے زوہیب صاحب کو کال کی
"کیا ہوا سب ٹھیک تو ہے نا تم ابھی تو گئی ہو یونیورسٹی؟"زوہیب صاحب نے فکرمندی سے پوچھا
"جی بابا بس میری طبعیت خراب ہورہی ہے آپ آجائیں"مہرماہ نے خود پر ضبط کرتے ہوئے کہا ضبط کرنے کے باوجود بھی آنسو رخسار کو بھگورہے تھے
"میں ابھی آرہا ہوں"زوہیب صاحب نے فون رکھتے ہوئے کہا
•••••••••••••••••••••••••••••••••••••
مہرماہ گیٹ کے پاس کھڑی ان کے آنے کا انتظار کررہی تھی اس کا سر درد سے پھٹا جارہا تھا
اتنے میں شاہ زین یونی میں داخل ہوا وہ مسکراتا ہوا مہرماہ کی جانب آرہا تھا یہاں ہوئے واقعہ سے انجان
"اسلام علیکم "شاہ زین نے احترام سلام کیا
مہرماہ نے اپنا نازک سا ہاتھ اس کے گال کی زینت بنادیا
"تم نے میری عزت کی دھجیاں اڑا دی کیوں کیا تم نے میرے ساتھ ایسا__________!! آئی ہیٹ یو مسٹر شاہ زہن"مہرماہ نے نفرت بھری نگاہ سامنے ہکا بکا کھڑے شاہ زین پر ڈالی اور چلی گئی
"میری بات سنیں آپ کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے"
"پلیز میری بات سنیں"
"مہرماہ رکیں"شاہ زین اس کے پیچھے آتا ہوا اسے مسلسل آوازیں دے رہا تھا لیکن مہرماہ اسے نظرانداز کرتی ہوئی یونی سے باہر نکل آئی جہاں زوہیب صاحب اس کا انتظار کررہے تھے
•••••••••••••••••••••••••••••••••••••
مہرماہ گھر آتے ہی فوراً اپنے کمرے میں چلی گئی تھی کسی نے اسے ڈسٹرب نہیں کیا سب سمجھ رہے تھے وہ سوگئی جبکہ وہ چادر میں منہ دیئے روئے جارہی تھی سب کی نظریں وہ پوسٹرز لوگوں کی باتیں سب کچھ اس کے دماغ سے کسی طور اوجھل نہیں ہو رہا تھا
"بابا کو پتہ چل گیا تو وہ کیا سوچیں گے میرے بارے میں"مہرماہ کا خوف سے برا حال تھا وہ اپنا چہرہ اپنے ہاتھوں میں چھپائے بلک بلک کر رو رہی تھی
•••••••••••••••••••••••••••••••••••••
"یہ سب تمہاری حرکت ہے نا"شاہ زین نے غصے سے صبا نے آگ پوسٹر کرتے ہوئے کہا
"مج………مجھے نہیں پتہ"صبا نے گھبراتے ہوئے کہا
"جھوٹ مت بولو"شاہ زین نے اسے انگارے اوگلتی ہوئی آنکھوں سے گھورتے ہوئے کہا
"شاہ زین وہ..............."صبا کو سمجھ نہیں آرہا تھا کیا کہے
"گیٹ لوس"شاہ زین نے چیختے ہوئے دروازے کی طرف اشارہ کیا صبا بناء کچھ کہے چلے گئی
•••••••••••••••••••••••••••••••••••••
"میرے بغیر دل نہیں لگ رہا تھا کیا جو جلدی آ گئی"عباد نے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے شرارت سے کہا
"مجھے پتہ ہے تم جاگ رہی ہو"مہرماہ کی جانب سے جواب نا پاکر عباد نے چادر اس کے اوپر سے ہٹاتے ہوئے کہا
عباد مہرماہ کو دیکھ کر دنگ رہ گیا اس کی آنکھیں رونے کے باعث سرخ ہورہی تھی
"کیا ہوا مہرماہ تم تو رہی ہو؟"عباد نے اس کے پاس بیڈ پر بیٹھتے ہوئے کہا
"عباد آپ جانتے ہیں نا میں غلط نہیں ہوں________!!پوری
یونی میں شاہ زین نے میری عزت کا جنازہ نکال دیا_______!!گھر میں کسی کو پتہ چل گیا تو سب کیا سوچیں گے میرے بارے میں"مہرماہ نے روتے ہوئے کہا
"کیا کہہ رہی ہو مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا"عباد نے ناسمجھی سے کہا
مہرماہ نے ساری بات عباد کو بتائی
"شاہ زین ایسا تو نہیں لگتا یہ ضرور کسی اور نے کیا ہوگا"عباد نے سوچتے ہوئے کہا
"اچھا تم پریشان مت ہو میں ہوں نا"عباد نے اسے تسلی دیتے ہوئے کہا
"آپ کو مجھ پر یقین ہے نا"مہرماہ نے آس بھری نگاہوں سے اسے دیکھا
"ساری دنیا بھی کہہ دے نا تم غلط ہو میں یقین نہیں کروں گا البتہ تم خود بھی کہوگی کہ تم مجھے دھوکہ دے سکتی ہوں میں تمہاری بات پر بھی یقین نہیں کروں گا"عباد نے مسکراتے ہوئے کہا
مہرماہ نے آنسو صاف کرتے ہوئے عباد کو مسکرا کر دیکھا
•••••••••••••••••••••••••••••••••••••
"مجھے آپ سے ضروری بات کرنی ہے"انہوں نے اسٹیڈی روم میں داخل ہوتے ہوئے سامنے چیئر پر بیٹھے شخص کو مخاطب کرتے ہوئے کہا
"ہاں بولو___!!"انہوں نے مصروف سے انداز میں کہا
"بیا اس شادی سے خوش نہیں ہے آپ اس کی شادی وہاں کردیں جہاں وہ چاہتی ہے"انہوں نے جھجھکتے ہوئے کہا
"تمہارا دماغ تو ٹھیک ہے بجائے بیا کو سمجھانے کے سفارشیں کررہی ہو______!! بیا کی فضول سی ضد کی خاطر میں اپنی بچپن کی دوستی نہیں توڑ سکتا"انہوں نے سختی سے کہا
"آپ کے لیے اپنی بیٹی کی خوشی سے بڑھ کر اپنی بچپن کی دوستی ہے"انہوں نے حیرت سے کہا
"کل مایوں ہے پھر شادی تم کیا چاہتی ہوں شادی سے دو دن پہلے انکار کرکے پورے خاندان میں بےعزتی کرواؤ"انہوں نے غصے سے کہا
"لیکن_____!!"انہوں نے کچھ کہنا چاہا
"اب اس معاملے میں کوئی بحث نہیں ہو_______!! جا کر مہمانوں کو دیکھو"انہوں نے ہاتھ کے اشارے سے انہیں چپ کروایا
•••••••••••••••••••••••••••••••••••••
مہرماہ ایک ہفتے بعد یونیورسٹی گئی تھی اسے لگا تھا سب اس بات کو بھول گئے ہونگے لیکن سب کی نظروں کی تپش سے اسے محسوس ہو گیا تھا کہ انہیں اب بھی یاد ہے مہرماہ خاموشی سے اپنی کلاس کی جانب چل دی اس دن لے بعد مہرماہ اور عباد کا شاہ زین سے سامنا نہیں ہوا تھا
•••••••••••••••••••••••••••••••••••••