"تمہیں بکواس کرنے کی ضرورت نہیں ہے مجھے پتہ ہے مہرماہ ایسی نہیں ہے"شاہ زین نے صبا کو غصے سے گھورتے ہوئے کہا
"اتنی ہی اچھی ہے مہرماہ تو اس نے اپنے کزن کو چھوڑ کر تم سے کیوں شادی کی اس سے تو منگنی ہوئی تھی"صبا نے طنزیہ کہا
"میں نے زبردستی شادی کی تھی مہرماہ سے_____!! سب کے سامنے جھوٹ کہہ کر____!! تمہاری طرح ہی جھوٹا الزام لگایا تھا میں نے بھی____!! اور کچھ پوچھنا ہے یا بس"شاہ زین نے ترکی با ترکی کہا
"اور تم سیدھی شرافت سے بتاؤں یہ تم نے جھوٹ کیوں بولا"شاہ زین فرحان کی طرف غصے سے بڑھا
"مجھے صبا نے کہا تھا"فرحان نے کہا اور منٹ بھی رکے ثناء وہاں سے رفو چکر ہو گیا
"تم سے یہی امید تھی"شاہ زین نے صبا کو دیکھتے ہوئے کہا
"شاہ زین میں یہ سب صرف تمہاری لئے کررہی تھی میں تم سے محبت کرتی ہوں"صبا نے روہانسی ہوتے ہوئے کہا
"صبا تم مجھ سے محبت نہیں کرتی کیونکہ محبت کرنے والے ایسے نہیں ہوتے میں صرف ضد ہوں تم نے کبھی مجھ سے محبت نہیں کی تم صرف مجھے حاصل کرنا چاہتی ہو"شاہ زین نے نرمی سے کہا اور چلا گیا
"مہرماہ_____!!"شاہ زین نے کمرے میں داخل ہو کر ہولے سے مہرماہ کو پکارا
مہرماہ نے نم آنکھیں اٹھا کر شاہ زین کو دیکھا
"تم رو رہی ہو؟"شاہ زین نے اس کے پاس بیٹھتے ہوئے پوچھا
"تم جانتے ہو جب بابا نے تمہاری بات کا یقین کرکے میری شادی زبردستی تمہارے ساتھ کردی تو مجھے کتنی تکلیف ہوئی تھی جن پر سب سے زیادہ مان ہو وقت آنے پر وہ اعتبار نہیں کرتے تو بہت اذیت پہنچتی ہے جس کا اندازہ کوئی بھی جب تک نہیں لگا سکتا جب تک وہ اس اذیت سے نا گزرے_______!! صبا کی باتیں سن کر مجھے لگا تم بھی اس کا اعتبار کرلو گے لیکن تم نے اس کا اعتبار نہیں کیا شاہ زین اس بات نے مجھے بہت سکون اور خوشی بخشی ہے"مہرماہ نے نم آنکھوں سے مسکراتے ہوئے شاہ زین کو دیکھا
"چلو اس خوشی کے موقع پر تم مجھے معاف کر دو"شاہ زین نے اس بھری نگاہوں سے اسے دیکھتے ہوئے کہا
"کیا یاد رکھو گے مہرماہ کا دل کتنا بڑا ہے جاؤ تمہیں معاف کیا"مہرماہ نے اتراتے ہوئے کہا
"اتنے بڑے دل میں ہمیں بھی تھوڑی سی جگہ دے دیں"شاہ زین نے شرارت سے کہا
"کہاں کی تیاری ہے"شاہ زین نے مہرماہ کو دیکھتے ہوئے پوچھا جو تیار ہو رہی تھی
"بابا نے گھر بلایا ہے میں تیار ہو گئی ہوں اب چلو جلدی"مہرماہ نے کانوں میں بالیاں پہنتے ہوئے کہا
"جو حکم آپ کا ہم تو غلام ہیں آپ کے"شاہ زین نے شرارت سے کہا
سب کھانا کھانے کے بعد باتوں میں مصروف تھے
"یہی رہنے کا ارادہ ہے کیا تم لوگوں نے گھر نہیں جانا؟"زوہیب صاحب نے گھڑی دیکھتے ہوئے کہا جو رات کے بارہ بجا رہی تھی
مہرماہ،شاہ زین،عباد اور حمنہ جانے کے لیے کھڑے ہوئے
"تمہارے بابا کہہ رہے ہیں تم دونوں یہی رہو گی"فائزہ بیگم نے مہرماہ اور حمنہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا
"کیوں؟"چاروں نے بیک وقت کہا
"ان جیسے نکموں کے ساتھ میں اپنی بیٹیوں کو نہیں بھیجوں گا"زوہیب صاحب نے شرارت سے کہا
"کیوں پریشان کررہے ہیں بچوں کو بلاوجہ میں اتنا سسپینس بنا رہے ہیں______!!جن حالات میں تمہاری شادی ہوئی ہم نے ایسے کرنے کا نہیں سوچا تھا کبھی, ہم نے سوچا ہے شعیب بھی آنے والا ہے تو دوبارہ سے تم چاروں کی بارات کا فنکشن رکھا جائے, سب انتظامات ہو گئے ہیں دس دن بعد تم لوگوں کی بارات کا فنکشن ہے اور جب تک تم دونوں یہی رہو گی"فائزہ بیگم نے مسکراتے ہوئے بتایا
چاروں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا
شاہ زین اور عباد منہ بناتے ہوئے چلے گئے
آج ان کی بارات کا فنکشن تھا سب بہت خوش تھے شعیب بھی دو دن پہلے ہی پاکستان آیا تھا
مہرماہ اور شاہ زین, عباد اور حمنہ کے درمیان رابطے پر مکمل پابندی تھی
مہرماہ اور حمنہ نے ایک جیسے لہنگے زین تم کئے ہوئے تھے
عباد اور شاہ زین پہلے سے اسٹیج پر موجود تھے مہرماہ اور حمنہ کو ان کے ساتھ لاکھ بیٹھا دیا گیا
"شکر ہے ہجر کی راتیں ختم ہوئی"عباد نے سرگوشی کرتے ہوئے حمنہ سے کہا
"ہجر کی راتیں "حمنہ نے ناسمجھی سے زیر لب دہرایا
"ہاں نا ہمارے لئے تو ہجر کی راتیں ہی تھی______!! اب اس بیچارے کو دیکھو مہرماہ کی جدائی میں چوڑے جیسا منہ نکل آیا ہے"عباد نے شاہ زین کو دیکھتے ہوئے قہقہہ لگایا
"اب ایسی بھی بات نہیں ہے"شاہ زین نے بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا
"اوہ سوری"صبا اپنی ہی دھن میں مگن چلتی ہوئی جارہی تھی کہ سامنے سے آتے شعیب سے ٹکرا گئی شعیب نے جلدی سے کہا
"اٹس اوکے"صبا نے مسکراتے ہوئے کہا
"آپ مہرماہ کے بھائی ہیں نا جن کی زوبیہ آپی سے شادی ہونے والی تھی"صبا نے کچھ یاد کرتے ہوئے کہا
"جی_____!!"بیا کے ذکر پر شعیب اداس ہوگیا تھا
"نائس ٹو میٹ یو"صبا نے مسکراتے ہوئے کہا اور چلے گئی
وہ آج بھی اتنا ہی پرکشش اور ہنڈسم تھا جتنا پندرہ سال پہلے اسے دیکھ کر کوئی بھی اس کی عمر کا اندازہ نہیں لگا سکتا تھا اس نے اپنی زندگی میں صرف بیا سے محبت کی تھی اسی محبت کا حق ادا کرتے ہوئے وہ آج تک تنہاء زندگی گزار رہا تھا
وقت ہنسی خوشی گزر رہا تھا شیزی مہرماہ سے ملنے شاہ ولا آتا جاتا رہتا تھا اس کی صبا سے اچھی دوستی ہو گئی تھی
"آجاؤ_____!!"صبا نے دروازے پر دستک دی تو مہرماہ نے کہا
"مہرماہ میں نے آج تک تمہارے ساتھ جتنا بھی برا کیا میں اس اب پر بہت شرمندہ ہوں پلیز مجھے معاف کردو"صبا نے اس کا ہاتھ پکڑتے ہوئے التجائیہ کہا
"صبا میں تم سے ناراض نہیں ہوں"مہرماہ نے اس کے ہاتھ پر ہاتھ رکھتے ہوئے مسکرا کر کہا
"مہرماہ میں بہت مفاد پرست ہوں_____!! میں آج بھی تمہارے پاس اپنے مفاد کے لئے آئی ہوں"صبا نے روہاسنی ہوتے ہوئے کہا
مہرماہ نے نا سمجھی سے اسے دیکھا تو اس نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہنا شروع کیا
"شاہ زین صحیح کہتا ہے میں نے اس سے کبھی محبت کی ہی نہیں اور اس بات کا اندازہ مجھے تمہارے بھائی سے مل کر ہوا______!! مہرماہ نے تمہارے ساتھ ہمیشہ برا کیا ہے لیکن میں جانتی ہوں تم میری جیسی نہیں ہو تم پلیز اپنے بھائی سے میرے لئے بات کرو_____!! وہ جیسا کہیں گے میں سب کچھ ویسا کروں گی میں اپنے آپ کو مکمل طور پر بدل لوں گی_____!! بس تم ان سے کہو میری یکطرفہ محبت کو مکمل کردیں مجھ سے شادی کرلیں_____!! تم کہوں گی نا ان سے"صبا نے کہتے ہوئے آس بھری نگاہوں سے مہرماہ کو دیکھا مہرماہ حیران سی اس کی باتیں سن رہی تھی آج پہلی مرتبہ اس نے صبا کو یہ روپ دیکھا تھا وہ معصوم بچوں کی طرح مہرماہ سے کہہ رہی تھی
"لیکن تمہاری اور بھائی کی عمر میں بہت فرق ہے"مہرماہ نے یاد دہانی کرائی
"محبت میں عمر رنگ روپ کچھ نہیں دیکھا جاتا"صبا نے مسکراتے ہوئے کہا
"میں ضرور بات کروں گی بھائی سے اور مجھے امید ہے وہ ماں جائیں گے"مہرماہ نے اسے تسلی دیتے ہوئے کہا
"مہرماہ تمہارا دماغ تو درست ہے"شعیب نے غصے سے کہا
"میں نے کچھ غلط تو نہیں کہا"مہرماہ نے انہیں دیکھتے ہوئے کہا
"وہ مجھ سے اتنی چھوٹی ہے میں کیسے اس سے شادی کرسکتا ہوں"شعیب نے یاد دہانی کرائی
"صبا کو آپ کی عمر سے کوئی فرق نہیں پڑھتا_____!! میں اس کے کہنے پر ہی یہاں آئی ہوں وہ آپ کو بہت چاہتی ہے میں نے اس کی آنکھوں میں آپ کے لیے محبت دیکھی ہے"مہرماہ نے شعیب کو راضی کرنے کی کوشش کی
"لیکن میں نے بیا کے علاوہ کبھی کسی دوسرے کو وہ مقام دینے کا نہیں سوچا جو میرے دل میں بیا کا ہے _____!!"شعیب نے اداسی سے کہا
"زندگی گزارنے کا نہیں بلکہ جینے کا نام ہے ماضی میں رہ جانا بےوقوفی ہے_____!! اکثر دفعہ ہم مرے ہوئے لوگوں سے وفا نبھاتے ہوئے جیتے جاگتے لوگوں کو ان خوشیوں سے محروم کرسکتے ہیں جو انہیں ہم سے وابستہ ہو کر ملتی ہیں"مہرماہ نے سمجھاتے ہوئے کہا