بچپن کا زمانہ تھا
تتلی کے رنگوں
سے لکھا فسانہ تھا
چمبیلی کی کلیاں تھیں
اپنی جوانی تھی
اور شہر کی گلیاں تھیں
رنگت مِرے خوابوں کی
اُس کے بدن میں ہے
خوشبو سی گلابوں کی
مستی ہے ہواؤں میں
رات کی رانی کی
خوشبو ہے فضاؤں میں
رُت آ گئی پھولوں کی
جان کے ہوتی ہوئی
معصوم سی بھُولوں کی
پھولوں سے بھرا آنگن
جیسے کسی الہڑ
دوشیزہ کا ہو جوبن