کیا رنگِ بہار آیا
میک اپ اُس نے کیا
اور دل پہ نکھار آیا
ہر دُکھ ہم بھول آئے
موم ہوئے جب تم
کیکر پہ بھی پھول آئے
مُونجی کی چھَڑائی تھی
پہلے پہلے بَلیئے
جب آنکھ لڑائی تھی
بیروں سے لدی بیری
جو مرضی اس کی
اب مرضی وہی میری
کوئی وہم یا جادو تھا
رنگ ہَوا، اُس کا
جسم اُس کا خوشبو تھا
اظہار ضروری ہے
پیار اگر ہو تو
اقرار ضروری ہے
لمحاتِ حضوری میں
فرق نہیں رہتا
قربت اور دُوری میں
دل شہر مدینہ ہو
نورِ محبت سے
روشن ہر سینہ ہو