یہ بے اَنت میدان
میدان میں کیاریاں
ہر کیاری میں ہریالیوں کی قطاریں
یہ پودوں کی ہریالیاں اپنی ساری نمو
پیلے پھولوں کو دے کر
انہیں اپنے سر پر سجائے ہوئے جھومتی ہیں
یہ ہریالیاں، یہ خوشی اور مسرت کے پیکر
مگر پیلے پھول ان پہ دکھ کا نشاں ہیں
خوشی اور دُکھ کے ملن کا
انوکھا سماں ہے
یہ بے انت میدان
سرسوں کے سر سبز پودوں سے۔
پودوں پہ پھولوں سے
غم اور خوشی سے اَٹا ہے
مرے دل کے نزدیک آؤ تو دیکھو یہ میدان کیا ہے!