( Tiamat(قدیم عراق) سمیری دیو مالا کی ایک سمندری بلا کا نام تھا)
یہ سنتے تھے
سمندر سے نکل کر
وہ کبھی اوپر چلی آتی
تو خشکی کے مکینوں کے لئے
ویرانیاں، بربادیاں لاتی
وہ مظہر تھی ، ہلاکت اور تباہی کا
سبھی مجبور لوگوں پر ستم ڈھاتی
سبھی مقہور لوگوں سے کراتی
احترام اپنا، وہ جابر
قوت و طاقت پہ نازاں
نشۂ تقدیس میں
ڈوبی ہوئی ، جب
جھومتی جاتی
ہلاکت اور بربادی کے منظر پھیلتے جاتے
یہ سنتے تھے، مگر اب دیکھتے بھی ہیں
کئی صدیوں تلک سوئی ہوئی، کھوئی ہوئی
جابر تیامت جاگ اٹھی ہے
ہلاکت خیز قوّت اور عظمت کے نشے میں جھومتی
قاہر تیامت ساحلِ مغرب سے نکلی ہے
سمیری سر زمیں کو اب کے اُس نے
صرف خشکی اور پانی ہی نہیں
ساری فضا سے، ہر طرف سے ہر جگہ سے
گھیر رکھا ہے!