فضا میں سمندر کی لہروں سی آواز ہے
سمندر کے ساحل سے اس وقت میں
سینکڑوں میل کے فاصلے پہ ہوں، پھر
یہ فضا میں سمندر کی لہروں کی موسیقی
کیوں نشر ہوتی چلی جا رہی ہے
انوکھی صدائیں امنڈتی چلی آ رہی ہیں
مِری رُوح پر چھا رہی ہیں
دسمبر کی یخ بستہ صبحوں میں
سورج نکلنے سے پہلے، فضا میں
پہاڑوں کے کووّں کی ڈاریں اڑی جا رہی ہیں
انہیں کی صدائیں
سمندر کی لہروں کی میٹھی،
سریلی صداؤں میں ڈھل کے
پہاڑوں کے دامن میں
الہام بن کر اترتی چلی جاتی ہیں
اور میں اس فضا میں، صدا کے سمندر میں
پرواز کرتا ہوا تَیرتا جا رہا ہوں!