عطاؤں میں شانِ کرم دیکھتے ہیں
وہ دل کے لیے بسطِ غم دیکھتے ہیں
ہم ان کا کرم در کرم دیکھتے ہیں
توجہ ترحّم بہم دیکھتے ہیں
دلوں پر ہیں جن کے عنایت کی نظریں
وہ تا اوجِ لوح و قلم دیکھتے ہیں
غم و نالۂ و آہ و اندوہ و حرماں
محبت ستم ہی ستم دیکھتے ہیں
نگاہِ توجہ مداوائے صد غم
کرم کو محیطِ ستم دیکھتے ہیں
اخوت، خلوص و وفا، آدمیت
جہاں میں نظرؔ کالعدم دیکھتے ہیں
٭٭٭