ہم دونوں ڈیپارٹمنٹ کے دروازے میں سیڑھیوں پر بیٹھے تھے۔
کہنے لگی:ڈیپرٹمنٹ کے بعد کیاکرتے ہو۔
میں نے کہا: کچھ بھی الٹاسیدھا کام ۔کوئی روٹین نہیں ہے۔
کہنے لگی:کل کیاکیاتھا۔
میں نے کہا:ڈیپارٹمنٹ کے بعد لکشمی چوک سے کشمیری دال چاول کھائے۔ جدوجہد کے دفتر گیا۔شام(روزنامہ) پاکستان کے آفس جاکربیٹھا رہااور رات عروج کے ساتھ سینماجاکر فلم دیکھی۔
کہنے لگی: میرادل چاہتا ہے پورا ایک دن تمہارے ساتھ گزاروں۔
دل چاہا،کہوں:میرا دل چاہتا ہے پوری ایک زندگی تمہارے ساتھ گزاروں۔
نہیںکہہ سکا:کہا تودیر ہوچکی تھی۔
شاخ سے ہاتھ چھڑا کر
ہوا کی بات میں آکر
بارش کے میلے میں گیا
اور اپنے آپ سے بچھڑ گیا
(ننھا شگوفہ: پروین شاکر)