کڑوے گھونٹ اِتنی بے نیازی دے دے زندگی میں نے کبھی تجھ سے لیا کچھ بھی نہیں
صرف اِک توبہ شکن چہرہ تصور میرا پوری بوتل پی گیا لیکن ہوا کچھ بھی نہیں
ہم تم ہوں گے بادل ہو گا رقص میں سارا جنگل ہو گا
وصل کی شب اور اِتنی کالی اُن آنکھوں کا کاجل ہو گا
رقص میں سارا جنگل ہو گا ہم تم ہوں گے ہم تم ہوں گے
کس نے کیا مہنیز ہوا کو شاید اُن کا آنچل ہو گا
رقص میں سارا جنگل ہو گا ہم تم ہوں گے ہم تم ہوں گے
پیار کی راہ پہ چلنے والو رستہ سارا دلدل ہو گا
رقص میں سارا جنگل ہو گا ہم تم ہوں گے ہم تم ہوں گے
آنکھوں نے گستاخی کی ہے دشت یقینا جَل تُھل ہو گا
رقص میں سارا جنگل ہو گا ہم تم ہوں گے ہم تم ہوں گے
کب آئے گی یاد کسی کی کب میرا دل بے قل ہو گا
رقص میں سارا جنگل ہو گا ہم تم ہوں گے ہم تم ہوں گے
کیا ملنا فاروقؔ سے ملنا ہو گا کوئی پاگل ہو گا
رقص میں سارا جنگل ہو گا ہم تم ہوں گے ہم تم ہوں گے