تمہارے نام کے ساتھ اپنے نام کا مطلب
وہی جو ہوتا ہے رادھا سے شام کا مطلب
جو اپنی ہجر بھری زندگی گذار گیا
وہ جان لے گا وصالِ دوام کا مطلب
اُسے خبر ہے کہ رُوئے سخن ہے کس جانب
کہاں وہ سمجھے گا میرے کلام کا مطلب
نمازِ عشق تو پروانہ وار ہوتی ہے
پھر اس میں سجدہ‘ رکوع و قیام کا مطلب
سجایا خانۂ دل جن کے واسطے حیدر
وہی نہ سمجھے مِرے اہتمام کا مطلب
٭٭٭