ہاں تو ایک اور فنکشن کی تیاری پکڑو۔۔۔۔شام میں سب ساتھ بیٹھے چائ پی رہے تھے تو ابی نے کہا
ہاں۔۔۔۔ابی جان اتنی جلدی ہے ان لوگوں کو اگلے ہفتے کی ہی تاریخ رکھ دی
بتایا تو تھا تمھیں صائمہ کے اسکی فلائٹ ہے نکاح، کے دو دن بعد عمل صاحب نے کہا
ویسے ابا ایک بار ملاقات نا کروادیں ہادی کی لڑکی سے صفیہ نے مشورہ دیا
بیٹا تمہارے ابا کو میں نےبھی یہی کہا تھا لیکن انکے دوست کے وہاں ایسا نہیں ہوتا تو مانا کردیا انہونے۔۔۔۔ابی جان نے کہا
لیکن ملاقات ہو جاتی تو اچھا ہوتا۔۔۔۔ایمان نے بھی کہا
اب نہیں مان رہے وہ لوگ۔۔۔۔
نور آیات اور روشان کے ساتھ کھیل رہی تھی تبھی اسے صارم نے آواز دی
یہاں آکر بیٹھو۔۔۔۔۔نور ۔۔۔نور آکر علینا کے برابر میں بیٹھ گئی۔۔۔۔
اب شاید گھر میں سکون ہو ۔۔۔۔۔کلثوم نے کہا
کیا مطلب اماں۔۔۔۔نور کو کچھ سمجھ نہیں آئی
بیٹا مطلب یہ کے ہادی کی نکاح ہو جائے گا تو بیوی سے لگا رہے گا تجھ سے لڑے گا تو نہیں
اماں اس بےروزگار کے نکاح کے بعد تو میں شکرانہ نماز پڑھوں گی 😜
بیٹا اب کوئی نیا نام ڈھونڈ لے کیوں کل سے میں فیکٹری جاؤنگا ہادی نے فخر سے کہا
ابا فیکٹری کا صدقہ دے دینا کیوں کے اس پنوتی کے قدم پڑتے ہی کچھ بھی ہو سکھتا ہے 😂
نور کی بچی صبر کر تو ہادی نے نور کو دوڑیا۔۔۔۔
ابی جان خاموشی سے دونوں کو دیکھ رہے تھے۔۔۔۔
کیا ہوا ابی۔۔۔۔عاصم نے ابی جان کے ہاتھ پہ ہاتھ رکھتے ہوے کہا
سوچتا ہوں کل کو میری نور جب چلی جائے گی ہادی کی بھی شادی ہو جائے گی تو اس گھر کی رونق چلی جائے گی 🙁
ابی جان ہم سب جانتے ہیں بہلے ہی ہم کتنا ہی پریشان کیوں نہ ہوں دونوں سے لیکن سب کی جان بستی ہے ان میں۔۔۔۔۔دونوں ساتھ سکون سے رہ بھی نہیں سکھتے اور ایک دوسرے کے بنا جی بھی نہیں سکھتے۔۔۔۔۔۔
سہی کہا ارمان یہ بچے میرے جینے کی وجہ ہیں
____________
کلثوم کے لاکھ مانا کرنے پر بھی نور نے نیا جوڑا بنایا تھا کیوں کے ہادی کا نکاح ہے تو اتنا تو بنتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
اندر ڈھولکی چل رہی تھی۔۔۔۔۔ سب بہت خوش تھے نور تو آگے بڑھ بڑھ کر ہر کام کر رہی تھی
ہادی نور کو دیکھ رہا تھا۔۔۔۔نور آکر ہادی کے ساتھ ہی بیٹھ گئی۔۔۔اور سب کے ساتھ گانا گانے لگی۔۔۔۔
نور سن۔۔۔۔ہادی نے کہا
ہاں بول۔۔۔۔
سچ میں تو میرے نکاح سے خوش ہے۔۔۔۔😐
ہادی بلکول کیا ہوگیا ہے کل نکاح ہے تو ایسی بتائیں کر رہا ہے۔۔۔۔۔
نہیں اسی مجھے لگا شاید تجھے اچھا نہ لگ
او ہادی کہیں مجھے سے لڑتے لڑتے محبت تو نہیں ہوگئی😜نور نے ہادی کو آنکھ مارتے ہوے کہا
توبہ توبہ۔۔۔۔تجھ سے اچھا ہے میں کسی جن سے عشق کرلو
منحوس دفع ہوجا اتنی بری ہوں نور منہ کر اٹھنے لگی تو ہادی نے اسکا ہاتھ تھام کر بیٹھا دیا
فرعون کی بیوہ بیٹھ جا مانتا ہوں اتنی بھی بری نہیں ہے۔۔۔لیکن ہادی کا نکاح چل منہ نہ بنا☺
ہادی نے نور کے ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کہا
میرے دشمن کا نکاح کے میں تو ناچوں گی نور گانا لگا کھڑی ہوگئی ہادی نے بھی نور کا بھر پور ساتھ دیا۔۔۔۔۔
___________
سب ڈھولکی سے فارغ ہو کر اپنے اپنے روم میں آرام کرنے چلے گئے تھے نور کو نیند نہیں آرہی تھی اسلئے گارڈن میں آگئی دیکھا تو ہادی بھی پھلے سے بیٹھا تھا
ارے تو سویا نہیں۔۔۔۔نور ہادی کے ساتھ بیٹھ گئی
بس یار نیند نہیں آرہی۔۔۔۔۔🙂ہادی نے آسمان کے جانب دیکھتے ہوے کہا
خیریت تو ہے ہادی جن کا نکاح ہوتا ہے وہ تو بہت خوش ہوتے ہیں تو نہیں لگ تو نور صبح سے ہادی کو نوٹ کر رہی تھی
نور تجھے یاد ہے ہم بچپن سے ایک دوسرے سے لڑتے ہیں لیکن جب کوئی تیسرا بندا تجھے کچھ کر دیتا تھا یا مجھے تو ہم کیسے اسکی درگت بناتے تھے۔۔۔۔۔یاد ہے تجھے بچپن میں۔۔۔میں نے تیرے بال کاٹ دیے تھے ہادی نے ہلکی سے مسکراہٹ کے ساتھ کہا
ہاں یاد ہے پھر تجھے عمل تایا سے کتنی مار پڑی تھی۔۔۔۔۔اور یاد ہے ایک بار ہم پڑوس کا دروازہ بجا کر بھاگے تھے میں بھگ گئی تھی انہوں نے تجھے پکڑ لیا تھا
ہاہاہاہاہاہا۔۔۔۔اس حرکت پہ تو ہم دونوں کو بہت مار پڑی تھی۔۔۔۔اور جب تجھے ٹیوشن سے آتے ہوے لڑکوں نے تنگ کیا تھا تو میں نے انھے بھی مارا تھا اور خود بھی مار کھا کر آیا تھا۔۔۔۔۔۔دونوں رات کے پہر بیٹھے بچپن کی یاد تازہ کر رہے تھے
ہاں مجھے سب یاد ہے کیسے ہم نے ایک دوسرے کو بچایا بھی پیٹوایا بھی ایک دوسرے کے لئے ماریں بھی کھائیں۔۔۔۔۔۔نور کو بچپن کی ساری چیزیں یاد آرہی تھی
نور کیسے لڑتے لڑتے بڑے ہوگے پتا ہی نہیں چلا۔۔۔۔لڑائی ابھی بھی ہوتی ہے لیکن سوچتا ہوں کل کو میری شادی ہوجاے گی تیری بھی ہوجاے گی تو کتنا یاد آے گا نہ سب۔۔۔۔۔🙁ہادی اداس ہوگیا تھا
ہادی پتا ہے مجھے ہم دونوں بہت مس کریں گے یہ سب تو اداس نہ ہو۔۔۔۔خوش ہو کل نکاح ہے تیرا۔۔۔۔۔
ہم۔۔چل جا سوجا میں بھی جا رہا ہوں دونوں اٹھ کر اندر آگے۔۔۔
صبح سے گھر میں افرا تفریح لگی ہوئی تھی۔۔۔۔اماں یار میرا دوپٹہ لئے آے صارم بھائی۔۔۔۔۔۔نور استری ہوے کپڑوں میں اپنا دوپٹہ ڈھونڈ رہی تھی
اندھی اولاد میری وہ دیکھ صوفے پہ ہے۔۔۔۔۔🙄
ہاں مل گیا۔۔۔۔سب تیار ہو رہے تھے۔۔۔۔۔۔
کچھ دیر میں سب تیار تھے۔۔۔۔نور جب روم سے باہر آئی تو ہادی سامنے ہی کھڑا تھا
ارے واہ !لانگور آج تو ہیرو لگ رہا ہے۔۔۔ہادی خوبصورت تھا گورا رنگ کالے بال کالی آنکھیں کالی کالی شیو۔۔۔۔وہ الگ بات تھی نور کو کبھی ہادی اچھا نہیں لگا تھا
میرے کان درست سن رہے ہیں کے نور میری تعریف کر رہی ہے۔۔۔😜
شروع تیری حرکت ہیں عزت راز نہیں ہے۔۔۔۔۔🙄
ابے مذاق کر رہا تھا سچی بتا اچھا لگ رہا ہوں ؟
ہاں ہاں یار یہ بلیک شلوار کمیز اس پہ یہ شول اور پشاوری۔۔۔۔آج تو سچ میں بھابھی لٹو ہو جائیں گی😜
بس کردے جھوٹی۔۔ 😒ویسے تو بلکول اچھی نہیں لگ رہی ۔۔۔
ہاہاہا مجھے تجھسے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے مجھے پتا ہے میں اچھی لگ رہی ہوں 😂
تم دونوں یہاں کھڑے بتائیں کر رہے ہو چلو ابی بولا رہے ہیں۔۔۔۔علینا نے آکر بتایا
_____________