مہکا ہے قلب و ذہن میںجلوہ رسول کا
آنکھوں کی روشنی ہے سراپا رسول کا
مجھ کو نہیں جہاں کے زرومال کی ہوس
میرے لئے کمال ہے روضہ رسول کا
اُبھر خُدا کا نور لئے آمنہ کا لال
پھیلا نگر نگر میں اُجالا رسول کا
تقسیم دست حق سے ہوئی زشت وخوب کی
بو جہل کی ہے رات، سویرا رسول کا
اے کاش، اِک رات جزیزے میں خواب کے
کھل جائے مجھ پہ چاند سا مکھڑا رسول کا
انسانیت کو اُن سے بڑی روشنی ملی
انسانیت کا نور ہے کنبہ رسول کا
لاہور کی زمین سے زلفی بفیض عشق
میں روز دیکھتا ہوں مدینہ رسول کا