ہمارے لئے بزمِ رحمت میں آنا، یہ رحمت نہیں ہے تو پھر اورکیا ہے
رسولِ مکرّم کی اُمت پہ اُن کی عنایت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
کلام محمد کلام خُدا ہے ، یہ حِکمت نہیں ہے تو پھر اورکیا ہے
خُداکی ثنا اور نعتِ محمد عبادت نہیں ہے تو پھر اور کیاہے
نہ سایہ ہوجس کا ، نہ ہم پایہ جس کا ، تجلّی خالق ہو جس کاسراپا
بتائو خُدارا، مصّور کی اپنے وہ صورت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
نہ ثانی نبی کا ، نہ ہمر خُدا کا ، نہ سایہ یہاں ہے نہ پر تو وہاں ہے
خُدا کی تجلّی رسول خدا کی جو رویت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
ہوئے بن کے رحمت زمانے میں پیدا رسول خُدا ، اشرف دین و دُنیاکیا ہے
نظر گاہِ عالم ، اُمیدوں کا مرکز رسالت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
غلامِ غلامانِ آلِ نبی کونہ دُنیا میں خطرہ ، نہ محشر میں کھٹکا
یہاں کا رفرما حبیب خُدا کی جو نسبت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
سزا وار دوزخ جو تھے ، اُن کو داورتے بھیجا سوئے جنت وحوض کوثر
خُدا کی یہ محبوب سے اپنے افقر ، مروّت نہیں ہے تو پھر اور کہا ہے