محبوب کی محفل کو محبوب سجاتے ہیں
آئے ہیں وہی جن کو سرکار بلاتے ہیں
وہ لوگ خدا شاہد قسمت کے سکندر ہیں
جو سرور عالم کا میلاد مناتے ہیں
میخارو ذرا جانا میخانہ سرور میں
وہ جام کرم اب بھی بھر بھر کے پلاتے ہیں
اِس آس پہ جیتا ہوں ، کہہ دے یہ کوئی آکر
چل تجھ کو مدینے میں سرکار بلاتے ہیں
جن کا بھری دُنیا میں کوئی بھی نہیں والی
اُن کو بھی میرے آقا سینے سے لگاتے ہیں
پنجتن کے گھرانے کی عظمت تو ذرا دیکھو
سر نیزھے پہ ہے پھر بھی قرآن سناتے ہیں
سرکار کی رحمت کا اندازہ نہیں اُن کو
جو ہم کو جہنم سے دن رات ڈراتے ہیں
آقا کی ثناء خوانی در اصل عبادت ہے
ہم نعتوں کی صورت میں قرآن سناتے ہیں
اُن لوگوں کی عظمت کا اللہ بھی ذاکر ہے
گن آپ کی عظمت کے دن رات جو گاتے ہیں
جو شاہ مدینہ کو لجپال سمجھتے ہیں
دامانِ طلب بھر کر محفل سے وہ جاتے ہیں
دا مانِ کریمی کی وسعت تو ذرا دیکھو
مجھ جیسے نکمے کو کملی میں چھپاتے ہیں
اللہ کے خزانوں کے وارث ہیں نبی سرور
یہ سچ ہے نیازی ہم سرکار کا کھاتے ہیں