آپ ﷺ دنیا میں جب جلوہ فرما ہوئے زندگی مستند ٗ معتبر ہوگئی
تب گریبانِ شب چاک ہونے لگا ٗ آسماں مسکرایا ٗ سحر ہوگئی
میں کہاں میری قسمت کی وسعت کہاں ٗ ایک نادر دعا کار گر ہوگئی
گھِر گیا جب میں گردابِ آلام میں، اُنﷺ کو میری خبر وقت پر ہوگئی
ذرّے ذرّے کا چہرہ دمکنے لگا ٗ پتیّ پتیّ سے موجِ بہاراں اٹھی
رُخ سے پردہ اٹھا کر جد ھر آگئے ٗ صبحِ محشر ادھر جلوہ گر ہو گئی
کیا عرب کی زمیں کیا عجم کی زمیں ٗ احتشا م مقدرّ میں کچھ کم نہیں
پھول ہی پھول کھلنے لگے ٗ جس طرف ان کی رحمت میں ڈوبی نظر ہو گئی
حیرتوں نے اُدھر انگلیا ں کاٹ لیں اور اِدھر سامنے منزلیں آگئیں
کہکشاں سے جب آگے روانہ ہوئے عقل بے چار ی گردِ سفر ہوگئی
اس تبسم پہ جانیں رہیں لوٹتی ٗ اس تکلم پہ جذبے رہے جھو متے
سیل رحمت میں دونوں جہاں بہ گئے جب کھبی آنکھ اشکو ں سے تر ہوگئی