اللہ رے یہ شانِ کرم ، یہ ادائے خیر
بہرِ ِعدو بلند ہیں دستِ دعائے خیر
معراج نطق کیو ں نہ ہو تیری ثنا مجھے
تو ابتدا ئے خیر ہے ، تو انتہائے خیر
تیرے نقو شِ پا سے ہے تہذ یب کو فروغ
قد مو ں سے تیرے پھو ٹ رہی ہے ضیائے خیر
خیرابشر ﷺ کی ذات سے ہے خیر معبر
خیرالوریٰ ﷺ کے دم سے ہے قا ئم بنائے خیر
کیا منہ دکھائیں گے سرِ محشر حضور ﷺ کو
جو لوگ کر رہے ہیں مکّدر فضائے خیر
حیَ علی الفلاح کی آواز تو سنو
فرمانِ مصطفی ﷺ ہے کہ اٹھو برائے خیر
پہچا نتا ہوں خیر کو شر سے میں اِ س طرح
سیرت ہے تری میرے لیے رہنما ئے خیر
میں ان کا مدح خواں ہوں جہاں میں بھی ارجمند
روز ِ جزا بھی میرے لیے ہے جزائے خیر
افضل یہ میرے دل کو یقین ہے کہ ایک روز
خیر الورٰی ﷺ سنیں گے مری التجا ئے خیر