کہاں کہاں نہ ہوا ذکرِ سَیدِ لولاک ﷺ
ثری سے تا بہ ثریا سمک سے تا بہ سماک
کمند ِ فکر نہیں اس ﷺ کی رفعتوں کی حریف
کہاں وہ ﷺ نور ، کہاں عقلِ تیرہ کے پیچاک
ازل سے تا بہ ابد اس کی گر د پا نہ سکے
اڑ ے ہزار تخیل کا توسنِ چالاک
وہ ﷺ جس کے جسم کاسایہ نہ تھا ، سلام سلام
وہ ﷺ جس کی روح کا ثانی نہیں ، فدا ک فداک
اسی کا ذکر ہے بگڑ ے ہوئے دلوں کا طیب
اسی ﷺ کی یاد ہے زہرِ زمانہ کا تر یاک
ہم عاصیو ں پہ نہ پوچھ اس کی شفقتوں کا حساب
کہ جیسے خاک سے نسبت ملائے عالمِ پاک
ہمارے دُکھ ہیں گراں جس پہ ، وہ ﷺ روف و رحیم
وہ ﷺ جس کی شان پہ شاہد ہے قول اَر سَلنک
خدا نصیب کرے وہ مقامِ یکسوئی!
کہ دل ہو صَید ، خیالِ رسول ﷺ ہو فتراک
بسی ہو نافہ دل میں وہ بو ُ ئے پاکِ رسول ﷺ
کہ ہُو ں میں روضہ جنت میں زیرِ پر دہ خاک