مدینے کا خیال آیا، چلوں یو سر بہ سر بن کر
کہ جیسے جارہاہوں میں سفیرِ بحر و بر بن کر
کسی نے ہم سے جب پوچھا ، تمہاری زندگی کیا ہے
زباں پر کلمہ احمد ﷺ تھا شرحِ مختصر بن کر
محمد ﷺ صاحب ِ معراج ہیں منزل بھی ، رہبر بھی
بلا تے ہیں وہ ہر انسان کو شمس و قمر بن کر
محمد ُ ﷺ نقطہ، ایماں ، محمد ﷺ محور ایماں
محمدﷺ مرضیٔ داور ہیں نطقِ معبّر بن کر
’’محمد ﷺ شمعِ محِفل بود شب جاء کہ من بو ُ دم ،،
گنہگاروں کی صورت تھا مگر میں نوحہ گر بن کر
اندھیروں میں خدا کو ڈھونڈتی پھر تی تھی یہ دنیا
محمد ﷺ دین ِ حق لے آئے دنیا میں سحر بن کر
دعائے قلبِ مومن میں وہ رہتے ہیں اثر کر