ہو نثار کس سے تری اے صاحبِ خُلقِ عظیم ﷺ
ہے تری ﷺ ذاتِ گرامی حق تعالیٰ کی ندیم
ماہِ کنعاں معترف تیرے ﷺ جمال و حسن کا
تو سر اپا نور ہے اے زینتِ عرشِ عظیم
کیوں غلامِ خاص پائے گا نہ لطفِ خاص کو
جب عوام الناس پر بھی ہے ترا لطفِ عمیم !
لا سکوں تحریر میں کیو نکر ترے ﷺ اوصاف کو
اے رَوف و مہر یاں ، اے صاحبِ عقلِ سلیم
اللہ اللہ ایک اُمی اور قلزم علم کا
پیشِ اُمی سب کے سب اُمی ہیں دنیا کے علیم
راحت و امن و سکوں کا دور دورہ ہو گیا
جب چلی دنیا میں گلزار محمد ﷺ کی نسیم
جلو ہ نو رِ ﷺ سے اے خدا مسرور کر
یہ تقاضا ہے ریا ضِ ذار کا مثلِ کلیم