جیسے عشق شاہ اُممّ ہوگیاہے
اللہ کا اُس پر کرم ہو گیاہے
ہوں مصروف خواجہ بطحٰا کی ثناء میں
دل جلوہ گاہ حرم ہوگیاہے
کروں کیوں نہ ناز میں اپنے ہی سَر پر
جو قدموں میں آقا کے خم ہوگیاہے
الحمداللہ! یہ ہے توفیق رَبیّ
رواں جو ثناء میںقلم ہوگیا ہے
یہ آقا کی نظرِ عنایت ہے یارو!
جو درد میرے دل میںپہیم ہوگیا ہے
نذیر تیرا جھکنا محمد کے در پر
خُدا میں اللہ محشرم ہوگیاہے