جبیں پر نشانِ بقا مانگتا ہوں
حضور! آپ کا نقش پا مانگتا ہوں
مریض غم ہجر ہوں ، جاں بلب ہوں
میںبطحاکی خاکِ شفامانگتا ہوں
تخلیل کارشتہ ہو دائم ثنا سے
درودوںسے مہکی فضا مانگتا ہوں
ہو جب بھی مِرے شہر میںجس موسم
تو شہربنی کی ہوا مانگتا ہوں
تصّور میںبزمِ نبی کو سجا کر
میں آ سے اذنِ ثنا مانگتا ہوں
ہے چوکھٹ جو ارفع تو خواہش بھی اعلیٰ
،، درِ مصطفی سے خُدا مانگتاہوں،،
معزز، مکرم ، معطر ، منور
فضائے حرم میں قضا مانگتاہوں
کہیں لوگ مفتی کو مدفون طیبہ
بصد گِریہ اِک یہ دُعا مانگتاہوں