اُنہیں کے تذکرے ہیں ہر زباں پر
جو رحمت بن کے آئے دو جہان پر
میں شہر نعت میںداخل ہوا ہوں
نبی کی مہر ہے میرے بیاں پر
مرے آقا! کرم کی اک نظر ہو
اُترجائوں میں پورا امتحان پر
تمہاری آنکھ ہی کا نور تھا وہ
تلاوت جس نے کی نوک سناں پر
تمہارے راستے کی دھول بن کر
چمکنا چاہتا ہوں آسماں پر
مدینے کا سفر طے کر رہاہوں
مرا ہر اک قدم ہے کہکشاں پر