ثنائے ختم رسل صبح وشام کرتی ہوں
عقیدتوں کی شفق اُن کے نام کرتی ہوں
دیار خواب تیرا شکریہ کہ تیرے طفیل
میں شہر طیبہ میں اکثر قیام کرتی ہوں
مری زباں سے عقیدت کے پھول جڑتے ہیں
میں جب بھی اپنے نبی سے کلام کرتی ہوں
دیار جاں میںستارے اترنے لگتے ہیں
میں اُن کے ذِکر کاجب اہتمام کرتی ہوں
رِدائے رحمت کونین سر پہ ہے جب سے
میں آپ اپنا بہت احترام کرتی ہوں
وجود اُن کا ہے رحمت زمانے بھر کیلئے
میںدل سے ذکر رسول انام کرتی ہوں