قرآن ہو بہوہے سیرت میرے نبی کی
ضامن فلاح کی ہے طاعت مرے نبی کی
پہنائوں اس کو کیسے الفاظ کا لبادہ
کچھ ایسی دل کشاہے صورت میرے نبی کی
ہر ایک پر ہے یکساں ان کے کرم کی بارش
سایہ فگن ہے سب پر رحمت مرے نبی کی
کیوں تشنہ لب رہوں گا، کیوں نار میں جلوں گا
کوثر مرے نبی کا، جنت مرے نبی کی
گفتار سے نمایاں، انساں کی محبت
کردار سے ہے ظاہر عظمت میرے نبی کی
گزرے گابے خطروہ ، محشر کی سمتوں سے
جس دل میں ہوگی سرور ، اُلفت مرے نبی کی