مُدت سے ہے ایک وظیفہ اپنا صبح وشام
نعتیں سننا ، نعتیں پڑھنا اور درُود وسلام
ذکرِ نبی میں ذکرِ خُدا ہے ، عشقِ نبی میں عشقِ خُدا
حکمِ نبی حکم خُدا ہے ، اس میں نہیں کلام
نعت نبی ہے ایک سعادت ، ایک وسیلہ بخشش
نعت کی برکت سے ہوجائیں دُور غم و آرام
نعت کی محفل میں مل جائے مہجوری میں حضوری
دل کو ایک سکوں ملتا ہے ، روح کوکیفِ دوام
لمحہَ لمحہَ لطف و کرم کے بادل برسیں ہر سو
قدم قدم پر دشام سویرے آقا کے انعام
بھول گئے احکام شریعت، مفہوم عبدیت
چھوڑگئے ہم آپ کی سُنت ہوگئے ہم بدنام
کشتی اپنی عین بھنور میں آن پھنسی ہے آقا
چشم کرم سے پار لگا دو ، ڈوب نہ جائیں تمام
ساجد پر سرکار کا ہے فیضان بڑا فیضان
اس کے لب پر نعتِ نبی رہتی ہے صبح و شام