ہوتم طہٰ ، ہوتم یٰسین ، نہ تم ساوالضحیٰ کوئی
نہ تم ماویٰ و مجلحا، امامُ انبیا کوئی
نہ تم سا نبی کوئی، نہ ہے خیرالوریٰ کوئی
نہ ہے نور الہدیٰ کوئی، نہ اُن میںمجتبیٰ کوئی
خُدا نے یوسف وموسیٰ وعیسیٰ انبیاء بھیجے
نہ اُن میں مصطفی کوئی، نہ اُن میں مجتبیٰ کوئی
یہاں جو انبیاء آئے تمہارے مقتدی سب ہیں
نہ تم سا مقتدی کوئی، نہ تم سا پیشوا کوئی
تمہارے سب ہی پر تو ہیں صحابہ احمد
بنا صدیق وفاروق وغنی و مرتضیٰ کوئی
ہوتم حافظ ، ہوتم ناصر ہو تم ہی شافع محشر
گناہ گاران اُمت کا نہیں ہے آسرا کوئی
بلا لو درپہ شبلی کو ہمیشہ کے لئے احمد
نہ اِس کی آرزو کوئی، نہ اِس کی التجا کوئی