حیات کچھ بھی نہیں مدحتِ نبی کے بغیر
کہاں ہے چین مجھے ایسی شاعری کے بغیر
بھلا خُدا کی محبت میں لذتیں ہیںکہاں
مِرے نبی محبت کی چاشی کے بغیر
ترے بغیر خُدا ہم سے ہے کہاں راضی
نہیں خُدا کی مشیّت تری خوشی کے بغیر
نبی کی یاد میں رہتا ہوں ہرگھڑی مسرور
مِری حیات نہیں ایسی زندگی کے بغیر
لگا لو ظاہر وباطن کی آنکھ میں سرُمہ
بصرتیں نہیں خاکِ درِبنی کے بغیر
خُدا سے مانگ لو ، ممکن نہیں ہے درد دلی
نبی کی ذات کا عرفان بے خودی کے بغیر