قرآن کی روشنی ہے بیانِ رسول میں
اللہ بولتا ہے زبانِ رسول میں
کس درجہ وسعتیں ہیں جہانِ رسول میں
شامل ہے لامکاں بھی مکانِ رسول میں
باطل کے حق میں تلخی حق شہد ہوگئی
کیا رَس دیا تھا حق نے زبانِ رسول میں
اونچارہے گا حشر میں بھی پر چم حضور
وہ سربلندیاں ہیں نشانِ رسول میں
پر رُخ سے ہیں اک آئنہ ذات وصفات کا
ظاہر خُدا کی شان ہے آنِ رسول میں
انسان وجِنّ ومور وملخ سب تھے مہیماں
وسعت تھی وہ جہان کی خوانِ رسول میں
دُنیاکی زندگی ہوکہ عُقبیٰ کی زندگی
دونوں جہاں ملے ہیں جہانِ رسول میں
اُن کی فصاحت ، اُن کی بلدغت کی ہے یہ شان
اُترا کلامِ پاک زبانِ رسول میں
گزرے گی حشر میں جو قیامت نہ پوچھئے!
اللہ رکھے حفظ وامانِ رسول میں