بلایالامکاں میں جب خُدا نے
گئے سرکار اُمت بخشوانے
درُود پاک حوریں پڑھ رہی تھی
ملک گاتے تھے رحمت کے ترانے
شب معراج مل کر چاند تارے
بجاتے تھے خوشی کے شاد یانے
شہ ابرار کے پیچھے ادا کی !
نماز شوق سارے انبیاء نے
ہوئے جبرئیل جب سدرہ پہ عاجز
لگے محبوب داور مسکرانے
خُدا کو علم ہے یا مصطفی کو
کہ وہ لمحات تھے کتنے سہانے
سر قوسیں تحفہ عاجزی کا
کیا پیش خُدا جب مصطفی نے
کئی صدیاں گئیں معراج کے بعد
مگر حیران ہیں اب تک زمانے
نبی کا جسم تھی معراج میں تھا
کوئی فیضان مانے یانہ مانے