نبی کا عشق ہو جس دل میں آباد
زمانہ کیا کرے گا اُس کو برباد
وہ فرماتے ہیں جس بے کس کی امداد
وہ ہوجاتا ہے ہر اُلجھن سے آزاد
ازل سے مدح خوانِ مصطفی ہوں
ک مدّاحِ ازل ہے میرا اُستاد
شبیہ مصطفی کیسے بنائیں
سراپا عجز ہیں مانی و بہزاد
برستے ہیں اُجالے نام و در سے
ہوئی ہے جب سے گھر میں بزمِ میلاد
مرا ایمان ہے باوصف دُوری
وہ سنتے ہیں یقینا میری فریاد
ودیعت کی مجھے حُبِ محمد
مکرم ہیں مِرے آبا واجدداد
میں اُن کی نعت کیا لکھوں کہ شوذب
میں ہمرازِ زمیں، وہ آسماں زاد