کیوں آکے رو رہا ہے محمد کے شہر میں
ہر درد کی دوا ہے محمد کے شہر میں
آئو گناہ گارو! چلو سرکے بل چلیں
تو بہ کا درکھُلا ہے محمد کے شہر میں
قدموں نے اُن کے خاک کو کندن بنا دیا
مٹی بھی کیمیا ہے محمد کے شہر میں
صدقہ لُٹا رہا ہے خُدا اُن کے نام پر
سونا نکل رہا ہے محمد کے شہر میں
سب تو جھُکے ہیں خانہ کعبہ کے سامنے
کعبہ جھکا ہوا ہے محمد کے شہر میں
وہ مل گیا خُدا سے خُدا اُس کو مل گیا
جو جاکے کھوگیا ہے محمد کے شہر میں
اے راز میں تو ہند میں بے چین ہون مگر
دل نعت پڑھ رہا ہے محمد کے شہر میں