تابشِ عشق وعقیدت کے اُجالوں کے لیے
دل کی دُنیا ہے فقط تیرے خیالوں کے لیے
تیری چاہت سے بڑا اور نہ تحفہ کوئی
شاہِ کونین تیرے چاہنے والوں کے لیے
مشعلِ راہ حقیقت سے ترا طرزحیات
تیرے اوصافِ حمیدہ ہیں مثالوں کے لیے
وقف اللہ نے کیے وصف تجھے سب اپنے
چن لیا اُس نے تجھے اپنے حوالوں کے لیے
تیری یادوں کی ضیاء ہے شہِ بطحا کافی
رات کے پچھلے پہر جاگنے والوں کے لیے
دے ہدایت یہ میرے ددور کے دیں داروں کو
دین بیچا نہ کریں چند نوالوں کے لیے
تیرا اختر مہ و خورشید کا محتاج نہیں
ذکر کافی ہے ترا دل میں اُجالوں کے لیے