جب مرے پاس وسائل نہیں کیسے پہنچوں؟
میں تری نعت کے صدقے ہی مدینے پہنچوں
حج کے موقع پہ شہا جب بھی بُلاوا آولے
یہ تمنا ہے کہ ہر شخص سے پہلے پہنچوں
میرے ہاتھوں میں شفاعت کی سند ہو آقا
جب مدینے سے گزرتا ہوا مَکّے پہنچوں
میرا ہر ایک سفر تیرے لئے ہو آقا
فیصل آباد سے جائوں تو مدینے پہنچوں
حج پہ جائے ہوئے دورانِ سفر نعت کہوں
ایک دیوان ترے شہر میں لے کے پہنچوں