لفظ ملتے ہی نہیں آپ کی مِدحت کے لیے
آپ آئیں گے سِر حشر شفاعت کے لیے
آپ جس کو نہ ملے ، اُس کو خُدا بھی نہ ملا
آپ کا عِشق ضروری ہے ہدایت کے لیے
لفظِ نفرت سے توواقف ہی نہیں آپ کی ذات
آپ آئے ہیں زمانے میں محبت کے لیے
آپ کا عِشق خیالوں کی طہارت کاسبّب
آپ کا ذکر دل و جان کی راحت کے لیے
ہر گھڑی وردِ زباں اسمِ محمد رکھئیے
اِک وظیفہ ہے یہ ایمان کی قوت کے لیے
وجہِ تخلیق دوعالم بھی وہی ہیں سرور
جن کی تخلیق ہوئی، ختم نبّوت کے لیے