یَا نبی جاری عنایات کا فیضان کریں
میں بھی مشکل میں ہوں مشکل مری آسان کریں
ہجری میں آپ کے صد چاک ہوا جاتاہے
آپ چاہیں تو رفو میرا گریبان کریں
دِل مرا نرغئہ ظُلمات میں مُر جھایا ہے
نورِ ازلی سے اِسے بارے گُلستان کریں
ایک مدّت سے ہے روضے کی ذیارِت کی لگن
میں کسلِ مند سفر ہوں ، مِرا درمان کریں
یہ فقط آپ ہیں کرتے ہیں جو پورا آقا
آپ جس شخص سے جب بھی کوئی پیمان کریں
اشعری حد سے کہیں بڑھ کے ہے عاصی ، اس کی
لاج دُنیا میں رکھیں ، حشر میں احسان کریں