لے کے آیا ہوں میں کچھ محبت کے پھول
چاہے بے رنگ ہیں ، پھر بھی کرلے قبول
میرے سوہنے نبی، میرے پیارے رسول
تو ہے آقا مرا ، میں ہوں تیرا گدا
کب سُنے گا سخی تو مری التجا
ہوگا کب تیری رحمت کا مجھ پر نزول
آدمیت کی ہیں جس طرف منزلیں
بے خطر کیوں نہ ہم اس ڈگر پر چلیں
تو نے سب چُن لئے راستے کے ببول
گالیاں کھاکے دیتا رہا تو دُعا
بخش دیتا رہا دشمنوں کی خطا
اپنے دل پر لکھے میں نے تیرے اُصول
تیری مدحت میں جو میرے اشعار ہیں
درحقیقت وہی میرے شہکار ہیں
اور اُن کے سواساری باتیں فضول