بندے سے بھلا کیا ہو بیاں شانِ محمد
ہر شے ہے دوعالم کی ثنا خوانِ محمد
خود خالق اکبر ہے ثنا خوانِ محمد
محسوس ہوکیونکر تپش مہر قیامت
محشر میں رہوں کس لئے محروم شفاعت
ہے سرپہ مرے سایہ دامانِ محمد
اللہ نے رُتبے کو محمد کے بڑھایا
معراج کی شب عرشِ مُعلی پہ بلایا
اللہ رے یہ مرتبہ وشانِ محمد
جھکتے ہیںسلامی کے لئے اُن کی شجر بھی
دو ٹکڑے ہوا ایک اشارے سے قمر بھی
ہے خلقِ خُدا تابع فرمانِ محمد
سورج میں چمک تاروں میں جب اُنکی ضیا ہے
جب اُن کی سلامی کے لئے عرش جھکا ہے
تعظیم کریں کیون نہ غلامان محمد