کوئی سلیقہ ہے آرزو کا، نہ بندگی میری بندگی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
عطا کیا مجھ کو دردِ الفت، کہاں تھی یہ پُرخطا کی قسمت
میں اس کرم کے کہاں تھا قابل حضور کی بندہ پروری ہے
تجلیوں کی کفیل تم ہو، مرادِ قلبِ خلیل تم ہو!
خدا کی روشن دلیل تم ہو، یہ سب تمہاری ہی روشنی ہے
بشیر کہئیے نظیر کہئیے، انہیں سراج و منیر کہیئے
جو سر بسر ہے کلام ربی، ہمارے آقا کی زندگی ہے
یہی ہے خالدؔ اساس رحمت یہی ہے خالد بنائے عظمت
نبیؐ کا فرمان زندگی ہے، نبی کا فرمان بندگی ہے
```