سلا م اُس پر کہ جس کے ذکر سے آباد ہے دُنیا
سلام اُس پر کہ جس کی یاد سے دلشاد ہے دُنیا
سلام اُس پر کہ جس نے زندگی کا راز بتلایا
سلام اُس پر کہ جس نے پرچم ایمان لہرایا
سلام اُس پر کہ جس کا فقر ہے اعزازِ سُلطانی
ہے جس کی ذات والا مظہرِ انورِ یزدانی
سلام اُس پر کہ جس نے بے نوائوں کو زباں بخشی
سلام اُس پر کہ جس نے خوں کے پیاسوں کو اماں بخشی
سلام اُس پر کہ جس کا عمل ہے روحِ ایمانی
سکھائے رہزنوں کوجس نے اوصافِ نگہبانی
سلام اُس پر کہ جس نے ظلمتوں میں نور پھیلایا
سلام اس پر کہ جس کے حکم سے سورج پلٹ آیا
سلام اُس پر زمانے بھر پہ لظف عام ہے جس کا
کلید کامیابی دہر میں پیغام ہے جس کا
سلام اس پر ازل سے تا ابد جس کی حکومت ہے
نشانِ منزلِ ایمان جس کی پاک سیرت ہے
سلام اُس پر کہ جو بعد از خُدا سب مکّرم ہے
سلام اُس پر کہ جوہر دور کا سالارِ اعظم ہے