نام جپتا ہے جو تیرا، وہی نامی ہوگا
عیش اُس شخص کا بالجزم دوامی ہوگا
دفرِ نقد عمل، خیر ختامی ہوگا
سرفرشتوں کا جھکا بہر سلامی ہوگا
دونوں عالم میں وہی شخص گرامی ہوگا
جس کی گردن میںترا طوقِ غلامی ہوگا
تیری اُمت میںہوں ، بس یہ ہے فضیلت میری
دُور کیا ہے تری رحمت سے شفاعت میری
مدحتِ سیّد کونین سعادت میری
ذکر تیرا ہی مرا ناصر وحامی ہوگا
دونوں عالم میں وہی شخص گرامی ہوگا
جس کی گردن میںترا طوق غلامی ہوگا